زیر جامہ کا اصول (ویڈیو یہاں ملاحظه فرمائیں)یہ ایک سادہ راہنما ہے والدین کی مدد کے لیےتا کہ وہ بچوں کو سمجھا سکیی کہ دوسروں کو ان کو کہاں چھونے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے، کس طرح کا ردعمل ظاہر کرنا چاہیے اور کہاں سے مدد لینی چاہیے۔ زیر جامہ کا اصول کیا ہے؟ یہ سادہ ہے: کسی کو بھی بچے کےجسم کے ان حصوں کوچھونا نہیں چاہیے جو عام طور پر اس کے زیر جامہ سے ڈھکے ہوتے ہیں۔ اور بچوں کو بھی دوسروں کے ان حصوں کونہیں چھونا چاہئے۔ اس سے بچوں کو یہ سمجھانے میں بھی مدد ملتی ہے کہ ان کا جسم ان کا ہے، یعنی خوب و بد راز اورخوب و بد لمس ہوتے ہیں۔
ہر پانچ میں سے ایک بچہ کسی نہ کسی طرح کے جنسی استحصال اور تشدد کا شکار ہوتا ہے۔ یہ کسی بھی طرح کے بچوں کے ساتھ واقع ہو سکتا ہے، بلا لحاظ جنس، عمر، رنگ وجلد، سماجی طبقے اور مذہب کے۔ اکثرمرتکب جرم ایسا ہوتا ہے جسے بچہ جانتا ہے اور اس پر بھروسہ کرتا ہے۔ اس کا مرتکب جرم بچہ بھی ہو سکتا ہے۔
آپ اپنے بچے کے ساتھ ایسا واقعہ نہ ہونے میں مدد کر سکتے ہیں: بچوں کے ساتھ اچھا رابطہ کلیدی ھوتا ہے۔ اس کا مطلب شفافیت ، عزم، راستگوئی اور دوستانہ بےخوف ماحول ہے۔ زیر جامہ کا اصول اس میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ ایک بچہ کبھی بھی اتنا چھوٹا نہیں ھوتا کہ وہ زیر جامہ کا اصول نہ سیکھ سکے۔ کیونکہ زیادتی کسی عمر میں بھی ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو اپنے بچے کے ساتھ اس معاملہ کے بارے میں بات کرنے میں بے اطمینانی محسوس ہوتی ہے، تو یاد رکھیں کہ ممکنہ طور پر آپ کے لیےیہ کرنا زیادہ مشکل ہے،ایک بالغ کے طور پر،بہ نسبت ایک بچے کے ۔
بچوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایسے پیشہ ورافراد ہیں جو خصوصی طورپرمعاون ثابت ہو سکتے ہیں (اساتذہ، سماجی کارکن، ثقافتی ثالث، معالج، اسکول کے ماہر نفسیات، پولیس) اور یہ کہ مدد کی فون لائنیں( خطوط کمکی) موجود ہیں جن پر مشورہ لینے کے لیے بچے رابطہ کر سکتے ہیں۔
مزید معلومات کے لیے یہاں دستاویز پر نظر ڈالیں۔